#Girlfriend #boyfriend
"چاچو! آپ کی آئس کریم پگھل جائے گی، اگر آپ نہیں کھا رہے تو مجھے دے دیں۔" ثمر نے بالاج کو سوچوں میں گم دیکھ کر آئس کریم سے بھرے منہ کے ساتھ پیشکش کی۔
"ندیدے پہلے اپنی آئس کریم تو ختم کرلو۔" بالاج نے اس کے بھرے ہوئے کپ کی جانب اشارہ کیا۔
دونوں اس وقت آئس کریم شاپ پر ایک ٹیبل کے گرد رکھی کرسیوں پر آمنے سامنے بیٹھے ہوئے تھے۔
"یہ بھی کھالوں گا اور آپ کی بھی کھالوں گا۔" اسے خود پر پورا یقین تھا۔
"اچھا میری جان کھالینا، لیکن پہلے اپنی آئس کریم پوری ختم کرو، پھر میں ایک اور منگوا دوں گا۔" اس نے ہار مانی۔
"آپ اپنی گل فینڈ (گرل فرینڈ) کے بارے میں سوچ رہے ہیں کیا؟" ثمر نے اپنا ننھا سا دماغ لڑاتے ہوئے معنی خیزی سے پوچھا۔
جبکہ اس غیر متوقع سوال پر بالاج چند لمحوں کیلئے ہکابکا رہ گیا کیونکہ اسے اتنے چھوٹے بچے سے ایسے سوال کی امید نہیں تھی۔
"یہ گرل فرینڈ کیا چیز ہے؟" وہ انجان بنا۔
"اففو! چاچو آپ کو اتنا بھی نہیں پتا، گل فینڈ لڑکی کو بولتے ہیں، آپ نے وہ گانا نہیں سنا "میں تیرا بوائے فینڈ (فرینڈ) تو میری گل فینڈ (گرل فرینڈ) او مینو کے دی (کیندی) نا نا۔" ثمر نے وضاحت کرتے ہوئے باقاعدہ گا کے بتایا۔
"تم نے یہ گانا کہاں سنا؟ اور تمھیں پتا ہے کہ گرل فرینڈ کس کو کہتے ہیں؟" بالاج نے اب اس کا ذہن ٹٹولنے کیلئے سوال کیئے۔
"مما کے فون میں یوٹیوب دیکھتا ہوں ناں میں تو اس میں سنا تھا میں نے یہ گانا، اور گل فینڈ اسے بولتے ہیں جس سے محبت کرتے ہیں، میں نے دیکھا ہے فلموں میں۔" اس نے آئس کریم کھاتے ہوئے بتایا۔ اور اس کے منہ سے اس قسم کی باتیں سن کر وہ تو تقریباً ہل ہی گیا تھا۔
"اچھا اور محبت کسے کہتے ہیں؟ محبت کیا ہوتی ہے؟" وہ اس کا ذہن پڑھنا چاہ رہا تھا۔
"کسی لڑکی سے ملنا، اسے گفٹ دینا، اس کے ساتھ گانے گانا اسے ہی محبت بولتے ہیں، اور جس سے محبت کرتے ہیں اسے گل فینڈ بولتے ہیں۔" اس نے اپنے نظریہ کے تحت وضاحت کی۔
اس کی باتوں سے بالاج کو ایسا محسوس ہو رہا ہے تھا جیسے وہ اور اس کے گھر والے ذمہ دار ہیں ثمر کی ذہنیت کے بھٹکنے کیلئے۔
"آپ کی بھی کوئی گل فینڈ ہے چاچو؟" اس نے معصومیت سے پوچھا۔ تو بالاج نے نفی میں سر ہلایا۔
"بیٹا آپ تو مما کا فون یوٹیوب پر کارٹون دیکھنے کیلئے لیتے ہو ناں! تو پھر یہ سب کیوں دیکھتے ہو آپ؟" اس نے نرمی سے پوچھا۔
"خود ہی آجاتی ہے چاچو تو میں کلک کردیتا ہوں۔" اس نے اسی انداز میں جواب دیا اور آئس کریم کھانے لگا۔
بالاج سوچ میں پڑگیا کہ اس وقت کیا رد عمل دے؟ اسے اس بات پر ڈانٹے یا خاموش رہ جائے؟ ڈانٹنا اس وقت، اس طرح ٹھیک نہیں لگ رہا تھا اور خاموش رہنا بھی اب کچھ مناسب نہیں رہا تھا۔ بلآخر بہت سوچ بچار کی بعد وہ کسی نتیجے پر پہنچ کر بہت آرام سے گویا ہوا۔
"دیکھو بیٹا، میں آپ کو ایک ایگزیمپل دیتا ہوں، سمجھو کہ آپ کو کسی نے میجک ڈرنک سے بھرا ایک گلاس دیا ہے اور ایک جگہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ گلاس وہاں لے جاؤ اور وہاں موجود شخص کو دے دینا کیونکہ یہ صرف اسی کیلئے ہے، اب آپ گلاس لے کر چلتے ہو لیکن راستے میں آپ کو دوسرے بہت سے لوگ ملتے ہیں جو آپ سے اچھی اچھی باتیں کرتے ہیں، آپ سوچتے ہو کہ شاید یہ ہی وہ شخص یہ جسے ڈرنک دینی تھی اور یہ مجھے جلدی مل گیا جس سے آپ کا دل چاہتا ہے کہ میرے پاس جو میجک ڈرنک ہے وہ میں اسے دے دیتا ہوں، آپ ڈرنک ان کو دیتے ہو لیکن وہ پیتے ہی وہ پھر پہلے جتنے اچھے نہیں رہتے، آپ دکھی ہوجاتے ہو اور بچی ہوئی ڈرنک لے کر آگے بڑھتے ہو پھر آپ کو ایسے ہی اچھے لوگ ملتے ہیں مگر وہ ڈرنک پی کر سب بدل جاتے ہیں، اسی طرح کرتے ہوئے آخر کار آپ اس شخص تک پہنچتے ہو جس تک یہ ڈرنک پہنچانے کا آپ کو آرڈر ملا تھا لیکن وہاں پہنچ کر جب آپ گلاس دیکھتے ہیں تو وہ خالی ہوچکا ہوتا ہے اس میں اس شخص کیلئے کچھ بچتا ہی نہیں ہے جو اس کا اصل حقدار تھا پھر وہ شخص بھی غصہ ہوکر یا روکے چلا جاتا ہے اور آپ اکیلے رہ جاتے ہو، اب بتاؤ کہ میجک ڈرنک کس کی غلطی سے ختم ہوئی؟" اس نے بتاتے ہوئے آخر میں پوچھا۔
"میری غلطی سے، اگر میں رک رک کر سب کو وہ میجک ڈرنک نہیں پلاتا تو وہ ختم نہیں ہوتی اور میں اس شخص کو دے دیتا۔" اس نے جھٹ سے جواب دیا۔
"گڈ! اب دیکھو اس کہانی میں جو آپ تھے ناں وہ آپ ہی ہو یعنی ہم سب انسان چاہے لڑکا جو یا لڑکی، جو میجک ڈرنک آپ کو ملا تھا وہ تھی محبت، جس نے آرڈر دیا تھا وہ ہے اللہ پاک، جس تک آپ کو ڈرنک پہنچانی تھی وہ آپ کی وائف تھی، اور لڑکی کیلئے ہسبنڈ، اور جو لوگ آپ کو راستے میں ملے وہ تھے بوائے فرینڈ یا گرل فرینڈ، اور جس جگہ پر آپ کو پہنچنا تھا وہ تھی شادی، اللہ پاک نے ہر انسان کے دل میں اس کے پارٹنر کیلئے محبت کا میجک ڈرنک رکھا ہوتا ہے، لیکن اکثر ہم وہ ڈرنک غلط لوگوں کو دے دیتے ہیں اور صحیح بندے تک پہنچنے پر ہمارا دل خالی ہوچکا ہوتا ہے، اسی لئے سب سے اچھا حل یہ ہے کہ آپ جب تک شادی کے مقام پر نہ پہنچ جاؤ وہ ڈرنک فرینڈ اور گرل فرینڈ کے نام پر کسی کو مت دو اور بس اپنی منزل کی جانب چلتے جاؤ۔" اس نے بہت ہی تحمل سے سمجھایا۔
"لیکن چاچو ہمیں پتا کیسے چلے گا کہ ہمیں کس سے شادی کرنی چاہئے؟ ہمیں کیسے معلوم کے میجک ڈرنک کس کو دینی ہے؟" وہ معصومیت سے ذہن میں اٹھتا سوال زبان پر لایا۔
"دیکھو! ضروری نہیں ہے کہ ہم دماغ میں یہ بات بیٹھالیں کہ ہمیں پہلے کسی کو میجک ڈرنک دینی ہی ہے یعنی پہلے محبت ہی کرنی ہے اور پھر اس سے شادی کرنی ہے، ہم جس سے شادی کرتے ہیں صرف اسے بھی تو میجک ڈرنک دے سکتے ہیں یعنی اس سے بھی تو محبت کرسکتے ہیں، یہ جو ہم فلمیں، ڈرامے، میوزک ویڈیوز دیکھتے ہیں ان ہی سے یہ بات ہمارے ذہنوں میں بیٹھ چکی ہے کہ ایک لڑکا لڑکی پہلے ایک دوسرے سے ملتے ہیں، دوستی ہوتی ہے، پھر دونوں بوائے فرینڈ، گرل فرینڈ بنتے ہیں، محبت ہوتی ہے، پھر اینڈ میں شادی ہوتے ہی اور کہانی ختم ہوجاتی ہے، جبکہ ایسا نہیں ہے، آپ ایسا بھی تو کرسکتے ہو کہ بجائے میجک ڈرنک کے حقدار کو ڈھونڈنے کہ اطمینان سے فوکس رکھ کر اپنی پڑھائی پوری کرو، جاب اسٹارٹ کرکے سیٹل ہو اور پھر گھر والے جس کو آپ کے لئے سیلیکٹ کریں اس سے شادی کرکے اسے میجک ڈرنک دے دو یعنی اسی کے ساتھ محبت سے رہو، اور اگر کوئی آپ کو خود پسند آجائے تو اس سے شادی کرلو لیکن اگر آپ کا شادی کرنے کا دل نہیں چاہ رہا یا وہ شخص شادی کیلئے تیار نہیں ہے تو سمجھو کہ آپ کی میجک ڈرنک اس کے لئے نہیں ہے، سیدھی سی بات ہے کہ یہ گرل فرینڈ، بوائے فرینڈ سب بری بات ہوتی ہے، اس سے اللہ پاک ناراض ہوتے ہیں، اس لئے ان چیزوں سے دور رہ کر بس محبت کا میجک ڈرنک شادی تک اپنے پارٹنر کیلئے سنبھال کے رکھو۔" بالاج نے کافی تفصیلی وضاحت کرتے ہوئے اسے ہر پہلو سے سمجھایا۔
"ہمممم! ٹھیک ہے چاچو۔" وہ پرسوچ سا بولا۔
ثمر کا انداز بھی بتا رہا تھا اور کچھ بالاج کو خود بھی احساس تھا کہ اس کی باتیں اس وقت ثمر کی سمجھ سے باہر ہوں گی لیکن یہ سب سمجھانا ضروری تھا۔
"چلو اب اسی خوشی میں تمھیں ایک اور آئس کریم کھلاتا ہوں کیونکہ تمہاری آئس کریم ختم ہوگئی ہے اور میری آئس کریم پگھل چکی ہے۔" بالاج نے موضوع بدلا۔
"میں تو کہہ رہا تھا کہ مجھے دے دیں اپنی آئس کریم بھی۔" وہ جھٹ سے بولا۔
Comments
Post a Comment