"محبت سے نفرت تک"
جان میری آج طبیعت ٹھیک نہیں ہے کل بات کریں؟
ہاں ٹھیک ہے میں بھی سوتا ہوں بس کچھ وقت تک۔۔۔۔
ہممم۔۔۔۔۔ چلو پھر میں کال کٹ کرتی ہوں۔
ہاں کر دو ۔۔۔۔۔۔۔اور سنو خوشی،
ہاں ؟؟
اپنا خیال رکھنا۔۔۔۔
ھممم ok ۔۔۔۔اللہ حافظ ۔۔۔
اللہ حافظ ۔
....رات کے 11 بجے ہم دونوں میں اتنی بات ہوئی اور کال کٹ۔۔۔ کچھ دیر موبائل پب جی گیم میں مصروف رہا اور سوگیا۔۔۔۔۔
کچھ پل گزرا آنکھ کھلی شاید 2 بجے کا ٹائم تھا۔۔۔ ناجانے کیسے اسکا نمبر ملا دیا۔۔۔۔ لیکن یہ کیا؟ ؟؟ اسکا نمبر ویٹینگ پر تھا۔ وہ جو تھوڑی سی نیند تھی آنکھ میں دل کی تیز دھڑکن سے دور ہو گئی۔۔۔۔
5منٹ بعد کال کٹ ہوئی اور مجھے کال آئی۔۔ اس کی (چھوٹی کزن) تھی۔ اور کہنے لگی کہ "میر بھائی موبائل میرے پاس ہے خوشی سو رہی ہے۔ آواز سے لگ رہا تھا جیسے خود سو کر اٹھی ہو پر کیا کریں شک کی عادت نہیں۔۔
"محبت میں یقین بھی ظلم ہے
ھم اعتبار کرتے ہیں ،وہ رات بھر کہیں اور ہوتے ہیں۔۔"
رات لمحہ میں گزرجاتی تھی پر آج ہر لمحہ کاٹ رہی تھی۔۔
صبح کو میں نے کال کا انتظار کیا لیکن آج شاید میسج کا بھی اسکا ارادہ نہ تھا۔۔۔دن سے شام ہو گئی میں نے کال کی اتفاق سے پھر نمبر مصروف ملا۔
1 مٹ بعد مجھے کال کی اور فوراً بولی کزن سے بات کر رہی تھی۔ میں خاموشی سے سنتا رہا ۔۔۔ کچھ وقت ہم دونوں خاموش رہے۔۔ پھر کہنے لگی اگر ایسےخاموش رہنا ہے تو کال کٹ کر دو۔۔۔۔ میں مسکرا دیا اور کہا کہ تم کٹ کر دو۔۔۔ اک پل کو خاموش رہی اور پھر بولی اوکے میں کٹ کر رہی ہوں مجھے اب کال نہ کرنا اور کال کٹ کر دی۔۔۔۔۔
دل معصوم تھا ، کیسے نہ کال کرتا کچھ وقت بعد ملا دی اس بار پھر سے نمبر مصروف تھا اور مصروف رہا 10 سے 12بج گئے ۔۔ اور پھر جا کر میری کال اٹینڈ کی۔۔
"س سچ کیا ہے ؟ جو بات ہے کہ دو جھوٹ نا بولنا۔۔۔۔۔
اک پل خاموشی کے بعد کہا میر میں تم سے اب پیار نہیں کرتی ، مجھے کوئی اور اچھا لگتا ہے۔ "
کون پسند ہے؟؟
وہ نہیں بتا سکتی، بس اتنا کہتی ہوں کہ مجھے کال نہ کیا کرو ورنہ نمبر چینج کرلوں گی۔۔۔۔
حیران تھا کہ اک پل میں 6 سال کا رشتہ ختم کردیا ۔
کچھ دن گزرے پھر کال کی اٹینڈ کرتے ہی غصہ ہونے لگی کہ تم ہوتے کون ہو میری لائف میں انٹرفیر کرنے والے۔۔۔
پیار کرتا ہوں یہ کہا اور مناننے لگا۔۔۔
اتنے میں کیسی کی اسکو کال آئی اور میری کال کٹ کیے بغیر اس کی رسیو کر لی۔۔۔
میں نے کال کٹ نہ کی، کچھ دیر کے بعد اسنے کال کانفرنس لے لی۔۔۔ اور کہنے لگی ارحم آپ اس کو سمجھاؤ ،
ارحم: ہاں بھئی کیا مسلئہ ہے ؟
تم کون ہو مجھے کوئی واسطہ نہیں ، باقی یہ میرا اور خوشی کا مسلئہ ہے ۔
ارحم: او یار کال کٹ کر اور سو جا ۔
: نہیں جان یہ ایسے نہیں بات مانے گا۔ آپ اسے اگنور کرو بس اور یہاں بات کریں۔
ارحم : پھر تو تم سے رومینٹک بات کرنی چاہیے میں بھی تو دیکھو کب تک کٹ نہیں کرتا۔
"محبت میں ستم کی مثال اور کیا دوں
رکھ کر کانفرنس میں مجھ کو وہ رات بھر کہیں اور سوئی۔۔"
آج خود کو دیکھ رہا تھا کہ کمزور کتنا ہوں جس سے پیار کرتاہوں اس کو کسی کے ساتھ رومینس کرتے سن رہا ہوں۔
وقت گزرتا گیا بہت مشکل سے کنٹرول کیا ۔ 1 سال بعد ایک نمبر سے کال آئی
کیسے ہو۔ آواز میں سنتے ہی پہنچان گیا اس لیے کال کٹ کر دی ، اسنے پھر کال کی میں نے رسیو کی پر بولا نہ۔۔۔۔
کہنے لگی اب تک ناراض ہو؟
"نہیں" کام کی بات بولیں کال کیوں کی۔ میر ؟ شادی کرلی؟ ؟؟
تم نے کرلی؟؟
میر لوگ جسم چاہتے ہیں شادی کہاں؟
میں نے کہا: خود کو بازار بناو گی تو فروخت تو ہوگی ۔۔
تمہاری شادی؟
نہیں،پر اب کروں گا اس سے جو میرا مان رکھے ، میرا اعتبار کو سمجھے ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔ آئیندہ مجھے کال نہ کرنا۔۔۔
"" پر آج نہ جانے کیوں نفرت سی ہو گئی تھی اس سے
Comments
Post a Comment